حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا سید ضمیر عباس جعفری ممبر آف سبیل میڈیا چینل ممبئ نے روضہ امام حسین علیہ السلام واقع املو بازار مبارکپور کے وسیع و عریض صحن میں شہید مقاومت سید حسن نصر اللہ و جملہ شہدائے غزہ و فلسطین و لبنان و ایران عراق وغیرہ کے ایصال ثواب کی غرض سے منعقدہ مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے ذریعے ہی قوم و معاشرے کو ترقی و تقویت اور قدرت حاصل ہو سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کی ضرورت واہمیت ہر دور اور ہر زمانہ میں محسوس کی جاتی رہی ہے اور جیسے جیسے زمانہ ترقی کرتا جائے گا، علم کی ضرورت واہمیت میں بھی اضافہ ہوتا جائے گا، آج کا دور کمپیوٹر کا دور ہے ایٹمی ترقی کا دور ہے سائنس اور صنعتی ترقی کا دور ہے، لہٰذا اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں میں بنیادی عصری تعلیم، ٹیکنیکل تعلیم، انجینئرنگ، وکالت، ڈاکٹری اور مختلف جدید علوم حاصل کرنا آج کے دور کا لازمی تقاضہ ہے مگر جدید علوم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی بھی ا ہمیت اپنی جگہ مسلم ہے۔ہماری قوم میں ابھی اعلیٰ تعلیم کی بہت زیادہ ضرورت ہے، اعلیٰ تعلیم کے ذریعہ ہی قوم و معاشرہ کو ترقی و تقویت اور قدرت حاصل ہو سکتی ہے۔ مولا علی علیہ السلام نے نہج البلاغہ میں ارشاد فرمایا ہے: العلم سلطان! من وجده صال به، ومن لم يجده صيل عليه۔’’یعنی علم قدرت و طاقت ہے جس نے اس کو پالیا وہ طاقتور اور غالب ہوگیا،اور جس نے اس کو نہیں پایا وہ کمزور اور مغلوب رہا‘‘۔
مولانا نے مزید کہا کہ آج امریکہ واسرائیل مرجعیت و ولایت فقیہ سے اسی لئے خوف زدہ ہیں کہ مرجعیت و ولایت فقیہ کی اساس و بنیا علوم قرآن و اہل بیت پر قائم و استوار ہے، ورنہ کیا وجہ ہے کہ حماس فلسطین و حزب اللہ لبنان اور انصار اللہ یمن سے ہارنے والا اسرائیل 94؍سال کے بزرگ آیۃ اللہ العظمیٰ السید علی حسینی سیستانی اور 85؍سال کے بزرگ آیۃ اللہ العظمیٰ السید علی حسینی خامنہ ای حفظہما اللہ تعالیٰ کو قتل کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ شاید اسرائیل اور دیگر دشمنان اسلام کو یہ نہیں معلوم کہ مراجع عظام خاصان خدا ہیں جو شہادت سعادت سمجھتے ہیں۔موت سے ڈرنے والے نہیں، بلکہ موت کی تمنا کرنے والے ہیں۔
آخر میں مولانا نے حضرت علی اکبر علیہ السلام کے دردناک مصائب بیان کئے، جسے سن کر سامعین کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔
پروگرام کا آغاز افتخار حسین و ہمنوا کی سوز خوانی سے ہوا اور مولانا قائم رضا مبارکپوری نے شہید مقاومت سید حسن نصر اللہ کی شان میں تعزیتی کلام پیش کیا۔
اس موقع پر مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو،مولانا شمیم حیدر ناصری معروفی پرنسپل مدرسہ امامیہ املو، مولانا محمد مہدی قمی املوی استاد مدرسہ امامیہ املو، ماسٹر شجاعت علی، ماسٹر مختار معصوم، الحاج ماسٹر قیصر رضا، محمد قاسم جوادی سمیت کثیر تعداد میں مؤمنین نے شرکت کی۔